حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ قم آیت اللہ حسینی بوشہری نے سوئیڈن میں قرآن مجید کی توہین پر ایرانی وزارتِ خارجہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک کے سربراہان کو فوری طور پر اجلاس بلا کر اس توہین آمیز اقدام کی مذمت اور سوئیڈش کے ساتھ اپنے تعلقات پر نظر ثانی کرنی چاہیئے، کیونکہ جب تک ہم خاموش تماشائی بنے رہیں گے یہ حد سے بڑھتے رہیں گے۔
انہوں نے خلیج فارس میں مسافر طیارے پر امریکی حملے کے دن کی مناسبت سے کہا کہ یہ طول تاریخ میں امریکی جارحیت کا نمونہ ہے جبکہ وہ حقوقِ انسانی کے جھوٹے دعوے بھی کرتاہے جو کہ تعجب آور بات ہے۔
امام جمعہ قم نے سوئیڈش دارالحکومت میں قرآن مجید کی توہین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ وہاں کی پولیس ان اقدامات کی روک تھام کی کوشش کرتی ہے لیکن وہاں کی عدلیہ آزادی بیان کے بہانے سے پولیس کو روک لیتی ہے۔
آیت اللہ حسینی بوشہری نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے سوئیڈش عدلیہ کہتی ہے کہ ہمارے لئے آزادی اہم ہے اور قرآن کی توہین پر کوئی اعتراض نہیں ہے، ان انسان نما جانوروں پر خدا کی لعنت ہو۔
امام جمعہ قم نے ایرانی وزارتِ خارجہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک کے سربراہان کو فوری طور پر اجلاس بلا کر اس توہین آمیز اقدام کی مذمت اور سوئیڈش کے ساتھ اپنے تعلقات پر نظر ثانی کرنی چاہیئے، کیونکہ جب تک ہم خاموش تماشائی بنے رہیں گے یہ حد سے بڑھتے رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تم نے قرآن مجید کی توہین تو کر دی لیکن قرآن مجید کہتا ہے کہ تم کچھ بھی نہیں کر سکتے۔ تمہارے ان توہین آمیز اقدامات سے دنیا قرآن مجید کی جانب متوجہ ہو رہی ہے اور خداوند عالم نے نیز وعدہ دیا ہے کہ «هُوَ الَّذی أَرسَلَ رَسولَهُ بِالهُدیٰ وَدینِ الحَقِّ لِیُظهِرَهُ عَلَی الدّینِ کُلِّهِ»